مردود بارگاہ
حضرت کے ایک مرید”پیرعلی ہزارہ“ تھے۔تعلیم معرفت و سلوک حاصل کررہے تھے۔ابھی تکمیل بھی نہیں ہوئی تھی کہ حضرت کی طرف سے بدگمان ہوگئے اور حضرت کے بارے میں کچھ گستاخانہ کلمات کہے، جب حضرت کو معلوم ہوا فرمایا وہ مردود ہے یہاں سے نکال دو، یپر علی کو جب اپنی غلطی کااحساس ہوا تو لوگوں سے بہت عاجزی کیا کہ حضرت سے سفارش کر کے ان کی غلطی کو معاف کروا دیں، بہت کوشش کیا؛ لیکن حضرت کا دل ان سے صاف نہ ہوا۔ مجبوراً یہاں سے چلے گئے اور سید علی ہمدانی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنے احوال بیان کیے۔ انھوں نے فرمایا جس دروازے کو اشرف نے بند کیا ہو میں اسے نہیں کھول سکتا۔ اس کے بعد مختلف مشائخ کی خدمت میں حاضر ہوئے؛ لیکن انھیں کہیں کا میالی نصیب نہیں ہوئی۔ بالآخر مکہ معظمہ گئے اورشیخ نجم الدین کی صحبت اختیار کیا، ایک مدت کے بعدا نھوں نے بھی جواب دے دیا۔ اور فرمایا اے نامراد! جس در وازے کو میرے بھائی اشرف نے بند کیا ہو میں اسے نہیں کھول سکتا،اس وقت روئے زمین پر کوئی ایسا ولی نہیں ہے جوان سے مقابلہ کرے۔
For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972